23 C
Lahore
Friday, April 19, 2024

Book Store

( مجروح ( قسط نمبر 31

 

( 31 مجروح ( قسط
شکیل احمد چوہان

۞۞۞

سرمد نے خاتون کے پہلو میں سے اُٹھتے ہوئے کپڑے پہنے، پھر صوفے کے سامنے پڑے ہوئے کمپیوٹر کو آن کیا۔ بھرے ہوئے جسم والی پینتالیس سالہ خاتون  نے بھی قمیص پہنتے ہوئے بڑے مزے سے پوچھا
’’کیا ہر وقت وہ تلواروں والی فلم دیکھتے رہتے ہو؟‘‘
ہر وقت نہیں دیکھتا۔۔۔ صرف ایک گھنٹہ تابندہ جی۔۔۔! آپ بھی تو آج کل ارطغرل دیکھ رہی ہیں۔
سرمد نے تابندہ کے سفید گول مٹول چہرے کو دیکھا۔ تابندہ پھیکا سا مسکراتے ہوئے کہنے لگی
’’مگر میرا ارطغرل تو بے وفا ہو گیا ہے۔‘‘
حلیمہ کو تو وفا کرنی چاہیے تھی۔  سرمد نے کہا۔
کی۔۔۔ بہت کی۔۔۔ میری اماں کہا کرتی تھیں
جو خالی پیٹ کے ساتھ وفا کر جائے وہ عورت ۔۔۔۔! بھری ہوئی جیب کے باوجود بے وفا نہ ہو وہ ہے مرد۔۔۔
گاؤں میں مولوی انوار الٰہی کے ساتھ تابندہ نے خالی پیٹ وفا کی۔۔۔ جب سے سچا مولوی جھوٹا پیر بنا ہے وہ بے وفا ہو گیا۔
تابندہ نے بے دلی سے بتایا۔ سرمد کی ساری توجہ کمپیوٹر سے ہٹ کے تابندہ پر مرکوز ہو گئی۔ اُس نے بڑی سنجیدگی سے مشورہ دیا
’’آپ کو پیر انوار الٰہی کی عزت کا ہی خیال رکھنا چاہیے تھا۔ ‘‘
وہ میرے جذبات کا خیال رکھتا ہے کیا؟ بیوی کو حق نہیں دیتا اور باہر والیوں پر احسان کرتا پھرتا ہے۔۔۔ مہینوں ہو جاتے ہیں وہ میرے قریب نہیں آتا۔۔۔ اب اُسے چار بچوں کی ماں کا جسم نہیں بھاتا۔
تابندہ نے بیڈ سے اُٹھتے ہوئے کہا۔ اُس کے بعد بیڈ کی پچھلی طرف سے اپنی کالی گرم چادر اُٹھاتے ہوئے اُسے اوڑھتے ہوئے بولی
’’اب پیر انوار الٰہی خصماں نُوں کھائے۔۔۔ مجھے بھی تُم مل گئے ہو۔۔۔ چلتی ہوں۔۔۔ نہیں تو بچے اُٹھ جائیں گے۔‘‘
تابندہ کمرے سے باہر جانے لگی تو سرمد فکرمندی سے بولا
’’میں چھوڑ آؤں آپ کو؟‘‘
ارے نہیں۔۔۔ ساتھ ساتھ جڑی دو چھتیں ہی تو پھلانگنی ہیں۔۔۔ جو کام بھری جوانی میں نہیں کیا۔۔۔ وہ اب کر رہی ہوں۔
تابندہ آخری بات کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئی۔ تابندہ کے جانے کے بعد سرمد نے گیم آف تھرون کے آخری سیزن کی آخری قسط لگا لی۔ قسط ختم ہوتے ہی اُس نے بیڈ کے نیچے سے ورزش والا نیلے رنگ کا میٹ نکالا اور اُسے فرش پر بچھا کر آسن کے انداز میں ایک ماہر یوگی کی طرح بیٹھ گیا۔

(بقیہ اگلی قسط میں)

۞۞۞۞

Related Articles

Stay Connected

2,000FansLike
2,000FollowersFollow
2,000SubscribersSubscribe
گوشۂ خاصspot_img

Latest Articles