22 C
Lahore
Saturday, April 27, 2024

Book Store

( مجروح ( قسط نمبر 28

 

( 28 مجروح ( قسط
شکیل احمد چوہان

۞۞۞

عصر کے بعد جب خوشبو کی آنکھ کھلی تو سیف اُس کے پہلو میں نہ تھا۔ وہ بڑی اَدا سے انگڑائی لیتے ہوئے بیڈ پر بیٹھ گئی اور واش روم کے دروازے کو تکنے لگی، پھر اُس نے نشیلی آواز میں کہا
سیفی جان۔۔۔! نکل آؤ باہر۔۔۔
اندر سے کوئی جواب نہ آیا تو خوشبو  نے بیڈ سے اُٹھ کر واش روم کا دروازہ کھولا۔ سیف اندر بھی نہ تھا۔ وہ بیڈ روم سے نکلی تو سامنے چندا کھڑی تھی، وہ جلدی سے بولی
’’میں کب سے تیرے اُٹھنے کا انتظار کر رہی تھی۔۔۔ مجھے بتا ساری بات۔۔۔ کیا ہوا؟‘‘
وہ بیڈ روم میں نہیں ہے۔۔۔ کدھر گیا؟  خوشبو نے چندا کو کچھ بتانے کے بجائے اپنی پوچھ لی۔
اُسے چھوڑ۔۔ ۔جو چندا نے پوچھا ہے وہ بتا۔۔۔ ستارہ بائی کی آواز برآمدے میں پڑے ہوئے صوفے کی طرف سے آئی۔ خوشبو چلتی ہوئی ستارہ بائی کے سامنے گئی اور نظریں ملاتے ہوئے کہنے لگی
باجی۔۔۔! اُس نے سب کچھ کیا، مگر۔۔۔  خوشبو نے نظریں جھکائیں تو ستارہ بائی نے صوفے سے کھڑے ہوتے ہوئے پوچھا
’’مگر کیا؟‘‘
وہ نہیں کیا۔۔۔  جیسے ہی خوشبو کے منہ سے یہ خبر نکلی چندا نے آگے بڑھ کر ایک زوردار تھپڑ خوشبو کے گال پر جڑ دیا۔
بس چندا بس۔۔۔  ستارہ نے چندا کو ہاتھ کے اشارے سے روک دیا۔ چندا افسردہ سی پیچھے ہٹ گئی۔
ستارہ بائی نے اپنی اُنگلی سے خوشبو کی جھکی ہوئی گردن کو اُوپر اُٹھایا، پھر کہنے لگی
’’رنڈی اور طوائف زادی کا فرق بتاؤں؟‘‘
بتائیں باجی۔۔۔   خوشبو نے گیلی آواز میں کہا۔
جو گاہک کی مان لے وہ رنڈی۔۔۔ جو اپنی منوا  لے وہ ہے طوائف زادی۔۔۔! اور جس دن طوائف زادی کو انکار ہو جائے تو اُسے سمجھ لینا چاہیے کہ اُ س کا وقت گزر گیا ہے۔۔۔ تیرا وقت ابھی نہیں گزرا، مگر تُو لانے کی کوشش بھی نہیں کرتی۔۔۔ جا میری جان۔۔۔ جلدی سے تیار ہو کے آ جا۔۔۔ ہمیں پارٹی میں پہنچنا ہے۔
خوشبو بیڈروم میں چلی گئی۔ ستارہ بھی برآمدے سے کوٹھے کے صحن کی طرف چل پڑی۔ اُس کی کالی لمبی سی شال فرش پر کالی ناگن کی طرح رینگتی چلی جا رہی تھی۔ چندا اُس کے پیچھے لپکی اور چلتے چلتے بولی
’’باجی۔۔۔! گاڑی آ چکی ہے۔‘‘
ستارہ نے اُس کی بات کا کوئی جواب نہیں دیا۔ ستارہ منڈیر کے ساتھ کھڑی ہو کر ڈوبتے سورج کو دیکھنے لگی۔ چندا  نے پھولوں والی لڑکی کو آنکھ سے اشارہ کیا۔ وہ جلدی سے ایک کمرے سے پان والی چاندی کی چھوٹی سی پلیٹ اُٹھا لائی اور ستارہ کے پاس جاتے ہوئے بولی
’’باجی۔۔۔! پان۔۔۔‘‘
ستارہ نے بڑی اَدا سے پان منہ میں ڈالا اور اُسے چبانے لگی۔ پان دے کر جب لڑکی چندا کے پاس آئی تو چندا نے ہاتھ سے لکھنے کا اشارہ کر دیا۔ وہ لڑکی جلدی سے چندا کی پنک ڈائری اُٹھا لائی۔
چندا نے ڈائری پر تیرہ دسمبر کی تاریخ دیکھی، پھر ڈائری بند کر دی۔ وہ کئی منٹ ڈائری تھامے اُدھر ہی کھڑی رہی۔ جب ستارہ پان کی سپاری کو اچھی طرح چبا چُکی تو وہ پلٹی۔ چندا اُس سے دُور اُس کے سامنے کھڑی تھی۔ ستارہ نے ہاتھ کے اشارے سے اُسے اپنے قریب بلایا۔ چندا قریب پہنچی تو ستارہ نے پوچھا
’’آج کس کی بُکنگ ہے؟ ‘‘
’’خیابانِ امین میں لغاری صاحب کی۔‘‘
کشمالہ۔۔۔  ستارہ نے صرف نام لیا۔
اُٹھ چکی ہے۔  چندا نے بتایا۔
نئے سال کی ڈائری کہاں تک بھری ہے؟ ستارہ نے چندا کے ہاتھ میں پکڑی ڈائری کو ایک نظر دیکھنے کے بعد اُس سے آنکھیں ملاتے ہوئے پوچھا۔
جنوری کی دو تاریخیں رہتی ہیں۔  چندا نے جواب دیا۔
کشمالہ کو فروری میں بُک مت کرنا۔  ستارہ نے حتمی انداز میں کہا۔
کیوں باجی؟  چندا نے تھوڑی اُلجھن سے سوال کیا۔
میں خوشبو کو چانس اور کشمالہ کو ریسٹ دینا چاہتی ہوں۔  ستارہ نے مستقبل کی سوچتے ہوئے کہا۔
آپ نے چانس دیا تو تھا۔ چندا نے نظریں جھکاتے ہوئے کہا۔
ستارہ معنی خیز انداز میں مسکرائی، پھر کہنے لگی
اب وہی چانس کشمالہ کو دوں گی۔۔۔ باجی نے مرتے وقت مجھے بتایا تھا کہ گوہر مصر کے ایک سفیر کا بیج ہے۔۔۔ وہ بیج اب گوہر کے بیٹے کی کمر میں ہے۔
مگر وہ تو نکل گیا۔  چندا نے ہلکی سی پریشانی سے کہا۔
وہ جن کس دن کام آئے گا؟  ستارہ بولی۔
جبران کی بات کر رہی ہیں؟  چندا نے پوچھا۔
ہوں۔۔۔  ستارہ نے پھر سے منہ ڈوبتے سورج کی طرف موڑ لیا، جو اب آخری سانسیں لے رہا تھا۔
مگر وہ آیا کیوں تھا؟  چندا نے پوچھا۔
سچ جاننے آیا تھا اور جھوٹ بتا کے چلا گیا۔  ستارہ نے ڈوبتے سورج کو دیکھتے ہوئے کہا۔ شام کی سیاہی نے سورج کے دیے کو گُل کر دیا تو ستارہ نے پھر سے چندا کی طرف منہ موڑ لیا۔ چندا نے افسردگی سے کہا
’’خوشبو لگائے بغیر ہی۔۔۔‘‘
ستارہ نے چندا کے شانے پر ہاتھ رکھا، پھر نرم لہجے میں کہنے لگی
وہ گوہر کا بیٹا ہے۔۔۔ ہر کلی پر نہیں منڈلاتا ۔۔۔بھنورا ہے وہ بھنورا۔۔۔  یہ بول کر ستارہ برآمدے سے باہرنکلتی ہوئی خوشبو کی طرف بڑھ گئی۔ چندا نے پلٹ کر دیکھا۔ ستارہ نے خوشبو کا ماتھے سے بوسہ لیا، چندا نے لمحہ بھر سوچنے کے بعد خودکلامی کی
’’ بھنورا۔۔۔‘‘

(بقیہ اگلی قسط میں)

۞۞۞۞

Related Articles

Stay Connected

2,000FansLike
2,000FollowersFollow
2,000SubscribersSubscribe
گوشۂ خاصspot_img

Latest Articles