20 C
Lahore
Tuesday, December 10, 2024

Book Store

ابلیس کی مدد

 

مولانا روم رح فرماتے ہیں
ایک شخص مسجد میں نماز ادا کرنے کے لئے اندھیری رات میں گھر سے نکلا
اندھیرے کی وجہ سے ٹھوکر لگی اور وه منہ  کے بل کیچڑ میں گر گیا
کیچڑ سے اٹھ کر وه گھر واپس گیا اور لباس تبدیل کر کے دوبارہ مسجد کی طرف چل دیا
ابھی چند قدم ہی چلا تھا کہ دوبارہ ٹھوکر لگی اور وه دوبارہ کیچڑ میں گر گیا
کیچڑ سے اُٹھ کر وه ایک بار پھر گھر واپس گیا اور لباس تبدیل کر کے مسجد جانے کے لئے دوبارہ گھر سے نکل آیا
اپنے گھر کے دروازے پر اسے ایک شخص ملا جو اپنے ہاتھ میں ایک روشن چراغ تھامے ہوئے تھا
چراغ والا شخص چپ چاپ نمازی کے آگے آگے مسجد کی طرف چل دیا
اس بار چراغ کی روشنی میں نمازی کو مسجد تک پہنچنے میں کسی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑا اور وه بخیریت مسجد تک پہنچ گیا
مسجد کے دروازے پر پہنچ کر چراغ والا شخص رُک گیا
نمازی اسے وہیں چھوڑ کر مسجد میں داخل ہو گیا اور نماز ادا کرنے لگا
نماز سے فارغ ہو کر وه مسجد سے باہر آیا تو اس نے دیکھا چراغ والا شخص اس کا منتظر ہے، تاکہ اسے دوبارہ چراغ کی روشنی میں گھر تک چھوڑ آئے
جب نمازی گھر پہنچ گیا
تو نمازی  نے اس اجنبی سے پوچھا
آپ کون ہیں ؟
اجنبی بولا
سچ بتاؤں تو میں ابلیس ہوں
نمازی کی حیرت کی انتہا نہ رہی
اس  نے پوچھا
تجھے تو میری نماز ره جانے پر خوش ہونا چاہئے تھا
پھر تو چراغ کی روشنی میں مجھے مسجد تک کیوں لایا ؟
ابلیس  نے جواب دیا
جب تجھے پہلی ٹھوکر لگی تو الله نے تیرے عمر بھر کے گناه معاف فرما دیے
جب دوسری ٹھوکر لگی تو تیرے سارے خاندان کو بخش دیا

Related Articles

Stay Connected

2,000FansLike
2,000FollowersFollow
2,000SubscribersSubscribe
گوشۂ خاصspot_img

Latest Articles