30 C
Lahore
Saturday, April 20, 2024

Book Store

چالاک گیدڑ

چالاک گیدڑ

(ہندی کہانی)

کسی جنگل میں گیدڑ ہوا کرتا تھا۔ اس کا نام مہاچتور کا تھا۔ شکار کی تلاش میں وہ جنگل کے وسیع و عریض علاقے میں ادھر ادھر بھٹکتا رہتا تھا۔ ایک دن اس نے جنگل کے ایک حصے میں ایک مردہ ہاتھی دیکھا۔
ہاتھی کا گوشت کھانے کی خواہش سے گیدڑ نے اپنے دانت اس کی کھال میں گاڑنے کی کوشش کی لیکن سخت جلد کی وجہ سے اس کے دانت ہاتھی کی کھال میں داخل نہ ہو سکے۔ اسی دوران کہیں سے ایک شیر گھومتا ہوا وہاں پہنچ گیا۔
شیر کو دیکھ کر گیدڑ ڈر گیا۔ اس نے شیر کے سامنے جھک کر کہا ۔
سوامی! میں آپ کا خادم ہوں۔ میں صرف آپ کے لیے اس ہاتھی کی حفاظت کر رہا ہوں۔ اب تم اسے خوب کھاؤ۔
سنگھ نے کہا، میں کسی اور کے ہاتھوں مرے ہوئے جانور کا کھانا نہیں کھاتا۔ میں بھوکا رہ کر بھی اس مذہب کی پیروی کرتا ہوں۔
شیر کے جانے کے بعد وہاں ایک اور شیر آیا۔ گیدڑ نے سوچا کہ ایک مشکل تو ہاتھ جوڑ کر ٹل گئی، اب اس دوسری مصیبت سے کیسے بچوں؟اس کے ساتھ تفریق کی پالیسی استعمال کی جائے۔
یہ سوچ کر گیدڑ گردن اونچی کر کے شیر کے سامنے جا پہنچا اور اس سے کہنے لگا،
ماما! یہ موت آپ کے منہ میں کہاں سے آئی؟ اس ہاتھی کو شیر نے مارا ہے۔ وہ ابھی مجھے یہاں اس کی دیکھ بھال کے لیے چھوڑ کر دریا کی طرف چلا گیا ہے، نہانے کے لیے۔
اس نے مجھے خاص ہدایت کی ہے کہ اگرکوئی شیر یا چیتا اس کو سونگھ جائے تو میں چپکے سے جا کر اسے بتا دوں۔
یہ سن کر شیر فوراً وہاں سے بھاگ گیا۔ شیر کے جانے میں زیادہ دیر نہیں گزری تھی کہ ایک چیتا وہاں آ گیا۔
گیدڑ نے سوچا کہ چیتے کے دانت بہت تیز ہیں ،اس لیے مجھے کوئی ایسا کام کرنا چاہیے تاکہ یہ چیتا ہاتھی کی کھال کاٹ سکے۔ یہ سوچ کر وہ تیندوے سے کہنے لگا
جناب! آج کافی عرصے بعد نظر آئے۔ بھوک بھی لگ رہی ہے۔ دیکھو شیر کے ہاتھوں مارا گیا یہ ہاتھی میری حفاظت میں ہے۔
لہٰذا جب تک شیر نہ آجائے، تم اس کا تھوڑا سا گوشت کھاؤ اور یہاں سے بھاگ جاؤ۔‘‘
اس طرح چیتا گوشت کھانے پر راضی ہو گیا۔ جب وہ اپنے تیز ناخنوں اور دانتوں سے ہاتھی کی کھال کو گوشت میں دفن کرنے لگا تو گیدڑ نے کہا
ہائے وہ شیر آ گیا۔ جلدی سے نکلو یہاں سے۔
یہ سن کر چیتا وہاں سے دم دبا کر بھاگ گیا۔ وہ چیتے کے بنائے ہوئے سوراخ سے ہاتھی کے پیٹ میں داخل ہوا۔ اس اس نے ابھی ہاتھی کے نازک حصوں کا گوشت کھانا شروع کیا ہی تھا کہ ایک اور گیدڑ وہاں آ گیا۔ گیدڑ اسے اپنے جیسا مضبوط سمجھ کر اس سے لڑ پڑا اور موقع دیکھ کر اسے مار ڈالا۔ اس کے بعد وہ کافی دیر تک ہاتھی کے گوشت کا مزہ لیتا رہا۔

۞۞۞۞۞۞۞

Related Articles

Stay Connected

2,000FansLike
2,000FollowersFollow
2,000SubscribersSubscribe
گوشۂ خاصspot_img

Latest Articles