عقلمند وزیر
(ہندی کہانی)
ایک دفعہ کا ذکر ہے. ایک شاہی وزیر نے بادشاہ کو اپنی بیٹی کی شادی کی تقریب میں مدعو کیا۔ جب بادشاہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ شادی کی تقریب میں پہنچا تو وزیر نے انہیں عزت کے ساتھ ایک مخصوص نشست پر بٹھایا۔
وزیر کو یہ دیکھ کر بہت شرم آئی کہ وہاں ایک جھاڑو والا بیٹھا ہے۔ اس نے جھاڑو دینے والے کو وہاں سے سب کے سامنے پھینکا اور بہت ڈانٹا۔ جھاڑو دینے والے نے بہت ذلت محسوس کی اور بدلہ لینے کی منصوبہ بندی شروع کر دی۔
اگلی صبح جب وہ بادشاہ کے کمرے کی صفائی کر رہا تھا تو وہ جان بوجھ کر بڑبڑایا
بادشاہ بہت معصوم ہے۔ انہیں کچھ پتا نہیں کہ ملکہ اور وزیر کے درمیان کیا چل رہا ہے۔
بادشاہ آدھی نیند میں تھا۔
یہ تم کیا کہہ رہے ہو؟ اس نے پوچھا
جناب میں ساری رات سو نہیں سکا۔ میں اپنی نیند میں بڑبڑا رہا تھا۔ جھاڑو دینے والے نے جواب میں کہا۔
تاہم اس کی باتیں سن کر بادشاہ کے ذہن میں شک کے بیج بو گئے۔ بادشاہ اب وزیر سے ناراض ہو گیا اور وقتاً فوقتاً اس کی تذلیل کرنے لگا۔
ایک دن اس نے دربانوں سے بھی کہہ دیا کہ وہ وزیر کو محل میں داخل نہ ہونے دیں۔
وزیر بادشاہ کے رویے سے بہت حیران ہوا لیکن کچھ سوچنے کے بعد اس نے سمجھا کہ اس کا ذمہ دار جھاڑو دینے والا ہو سکتا ہے۔
میں نے اس کی توہین کی اور اس نے اس کا بدلہ لیا ہے۔
اب مجھے اسے دوبارہ خوش کرنا ہے، تب ہی وہ بادشاہ کی نظروں میں میری عزت بحال کر سکتا ہے۔
وزیر نے سوچا۔ ایک دن اس نے جھاڑو دینے والے کو اپنے گھر کھانے کے لیے بلایا اور کہا
میرے دوست، مجھے معاف کر دو۔
میں نے آپ کی توہین کی۔ مجھے اپنی غلطی کا احساس ہو گیا ہے۔ یہ خوبصورت کپڑے بطور تحفہ وصول کریں۔ آؤ، میرے ساتھ کھانا کھاؤ۔ صفائی کرنے والا خوش ہوا۔
اس نے سوچا، وزیر اچھا آدمی ہے۔ اس دن مجھ سے غلطی ہو گئی۔ اب جھاڑو دینے والا خوش ہوا اور وزیر کے بارے میں بادشاہ کا خیال بدلنے کی کوشش کی۔
ایک دفعہ بادشاہ کے کمرے میں گیا تو بادشاہ سو رہا تھا۔ وہ بڑبڑایا،
ارے، بادشاہ کا نوکرانی سے عشق ہو گیا ہے۔ شرم کی بات ہے! بادشاہ نے اس کی بڑبڑاہٹ سنی تو وہ اٹھ کر بیٹھ گیا۔
بادشاہ نے جھاڑو دینے والے کو بہت ڈانٹا۔ جھاڑو دینے والے نے کہا
معاف کیجئے جناب میں ساری رات سو نہیں سکا۔ اس لیے وہ دن میں ہی نیند میں بڑبڑاتا تھا۔
بادشاہ کو اپنی غلطی کا احساس ہوا۔ ایسی افواہوں کی وجہ سے وہ اپنے بہت اچھے مشیر کو نظر انداز کرنے لگے۔ بادشاہ نے وزیر کو بلایا اور دونوں میں پھر دوستی ہو گئی۔
۞۞۞۞۞۞۞