کمپیوٹر سائنس
’’بلاگ‘‘کیا ہے اور کیسے بنایا جاتاہے
تحریر: راؤ محمد شاہد اقبال
بلاگ کیا ہے؟
پرانے زمانے میں جب انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کا کوئی وجود نہیں تھا، اکثر لوگ اپنی ڈائری لکھا کرتے تھے۔ مگر ڈائری اکثر دن بھر کی نجی مصروفیات کا احاطہ کرتی تھی۔
اس میں سماجی یا سیاسی موضوعات پر اپنے جذبات کی ترجمانی اکثر ناپید ہوتی۔
اِس قسم کی ڈائریاں عموماً مرنے کے بعد کبھی کبھار کتابی شکل میں بھی سامنے آ جایا کرتی تھیں۔
ذاتی ڈائری اور بلاگ میں ایک فرق یہ بھی ہے کہ ذاتی ڈائری آپ تک یا چند ایک قریبی دوستوںتک محدود ہوتی ہے۔
جبکہ بلاگ پوری دنیا کے سامنے کھلی کتاب کے مانند ہوتا ہے۔
جہاں آپ اپنی سوچ اور جذبات کے مطابق اپنے خیالات، احساسات، تجربات اور معلومات شیئر کرتے اور بذریعہ انٹرنیٹ سوشل میڈیا کے توسّط سے اپنے قارئین سے تبادلہ خیال کرتے ہیں۔
اس لیے اگر آپ بے حِس نہیں ہیں۔ اپنی بات کہنے کا حوصلہ رکھتے ہیں۔
تنقید اور دباؤ برداشت کر سکتے ہیں۔ تو آپ کو اپنی سوچ، اپنے جذبات اپنے محسوسات اور معلومات دوسروں تک ضرور پہنچانی چاہئیے۔
اِس کام کے لئے سب سے بہترین چیز بلاگ ہی ہے۔ لہذا جرات کیجئے، میدانِ عمل میں آئیے، سوشل میڈیا کے ذریعے اپنی بات کیجئے کیونکہ قوتِ اظہار کو بہتر انداز میں استعمال میں لانا ہر انسان کی فطری خواہش ہوتی ہے۔
اگر آپ بھی بلاگ کی مدد سے اپنے پڑھنے والے کے ساتھ ایک بندھن بنا سکتے ہیں، تو بلاشبہ آپ میں ایک اچھا بلاگ نویس بننے کی پوری صلاحیت بدرجہ اتم موجود ہے، بس اسے صحیح سمت میں بروئے کار لانے کی ضرورت ہے ۔
سوشل میڈیا پر فیس بُک اور دوسرے سوشل میڈیا فورم وجود میں آ جانے کے بعد بلاگ تحریر کرنا، اُن کی اشاعت کرنا، پھر لوگوں کا ردِّ عمل جانچنا بہت آسان ہو گیا ہے۔ ایک دو سال پہلے تک بلاگز صرف تحاریر پر مشتمل ہوتے تھے،
مگر اب بلاگ نویسی صرف تحریروں تک محدود نہیں رہی بلکہ فوٹو بلا گ، اسکیچ بلاگ، ویڈیو بلاگ، میوزک بلاگ، آڈیو بلاگ کے منظر عام پر آنے کے بعد اس کا دائرہ کار بہت زیادہ وسیع ہو چکا ہے ۔
آپ یوں بھی کہہ سکتے ہیں کہ ایک اچھا بلاگ نویس اگر چاہے تو بلاگ کی منفرد طاقت سے اپنی پوری شخصیت کی عکاسی کر سکتا ہے۔ اپنے جذبات کی صحیح ترجمانی کر سکتا ہے کیونکہ قارئین کے اور بلاگ نویس کے درمیان کوئی دوسرا نہیں ہوتا۔
کسی ایڈیٹر کی قینچی سے بلاگ نویس کے خیالات اور جذبات کی قطع و برید نہیں ہوتی ۔جیسی بلاگ نویس کی سوچ ہو گی، ویسا ہی اُس کا بلاگ ہو گا۔
بلاگ نویسی بلاشبہ اس وقت انٹرنیٹ کی اہم ترین سرگرمی شمار کی جاتی ہے۔ لاکھوں لوگ اپنے بلاگز لکھتے یا دوسروں کے بلاگ پڑھتے ہیں اور یہ ایک جنون کی طرح انٹرنیٹ پر پھیلتا ہی چلا جا رہا ہے۔
سینکڑوں بلاگنگ ٹولز کی بدولت یہ کام ازحد آسان ہو چکا۔ مزید براں، مختلف ڈیوائسس کے استعمال سے بھی بلاگ نویسی کو بڑے پیمانے پر فروغ حاصل ہو رہا ہے۔ اس وقت بلاگ اور بلاگ نویس اتنے مشہور ہو چکے ہیں کہ اب یہ ٹھیک ٹھاک پیسہ کمانے کا ایک ذریعہ بھی بنتے جا رہے ہیں۔
شاید ہی کوئی ایسا مشہور بلاگ ہو جسے آپ اشتہارات سے پاک دیکھیں۔ لوگوں میں دوسروں کے بلاگ پڑھنے کا رجحان، اپنے خود کے بلاگ لکھنے سے بھی زیادہ ہے۔
اس لئے بعض اوقات ایسا بھی دیکھنے میں آیا ہے کہ پوری ویب سائٹ کے مقابلے میں اسی سائٹ پر موجود کسی مخصوص بلاگ کے ملاحظہ کرنے والے زیادہ ہوتے ہیں۔
اس لئے ایسے بلاگز پر اشتہارات لگا کر ان کی شہرت سے فائدہ اٹھایا جاتا ہے۔
اُردو زبان کے حوالے سے اگر بلاگ نویسی کا جائزہ لیا جائے تو اُردو زبان میں اور اُردو زبان کے تعلق سے بھی دنیائے انٹرنیٹ پر سیکڑوں بلاگ لوگوں کو اپنی جانب متوجہ کرتے نظر آئیں گے لیکن اُردو زبان میں لفظ بلاگ کی ابھی تک کوئی جامع اور معین تعریف وضع نہیں کی جا سکی ہے۔
مگر عرفِ عام میں ہم کہہ سکتے ہیں کہ بلاگ انٹرنیٹ پر کسی ویب سائٹ کے ذریعے ایک قسم کا ذاتی، جذباتی، محسوساتی اور مشاہدات کا تحریری اظہار ہوتا ہے۔
یہ بالکل اسی طرح ہے جیسے کوئی شاعر اپنے اشعار کے ذریعے اپنے محسوسات اور جذبات کی ترجمانی کرتا ہے۔
بلاگنگ کی اس تیز رفتار ترقی نے اُردو کو بھی زبردست انداز میں متاثر کیا ہے ۔
سال ۲۰۰۵ء میں کثرت سے اُردو بلاگ نویس سامنے آنا شروع ہوئے ۔
پھر انھی اُردو بلاگ نویسوں کی بدولت انٹرنیٹ پر تحریری اُردو کی مکمل ویب سائٹس منظرِ عام پر آئیں۔
آج انٹرنیٹ پر اُردو بلاگ نویسوں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے۔
بعض بلاگ تو ایسے ہیں جو اُردو زبان و اَدب سے متعلق ہیں مگر وہ انگریزی زبان میں ہیں یا اُردو زبان میں انگریزی حروف اور انگریزی رسم الخط میں ہیں۔
دیگر زبانوں کی طرح اُردو زبان نے بھی انٹر نیٹ کی دنیا میں اپنی جگہ اور شناخت قائم کر لی ہے اور بتدریج اس کا دائرہ مزید بڑھتا جا رہا ہے۔
اُردو زبان میں بلاگ لکھنے کے لیے یونی کوڈ فونٹ کی مدد لی جاتی ہے جو ہر کمپیوٹر پر آسانی سے دستیاب ہو سکتا ہے ۔
اُردو زبان میں ایسے بہت سارے برقی اخبار اور سائل و جرائد ہیں جن کی ویب سائٹس پر اُردو زبان میں بلاگ پڑھے اور لکھے جا سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ اردو زبان میں بلاگ لکھنے کے لیے ویب سائٹ کا اردو زبان میں ہونا ضروری نہیں ہے۔ کسی بھی زبان میں موجود ویب سائٹ پر اگر بلاگ لکھنے کی سہولت مہیا ہے تو اس ویب سائٹ پر اردوزبان میں یونیکوڈ فونٹ کا استعمال کر کے بلاگ لکھے جاسکتے ہیں۔
بلاگ اور ویب سائیٹ کا فرق:
اکثر لوگ بلاگ اور ویب سائیٹ کو ایک ہی شئے کے دو نام سمجھتے ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے یہ دونوں تیکنیکی اعتبار سے ایک دوسرے سے کافی مختلف ہوتے ہیں۔
ایک ویب سائٹ دراصل آن لائن موجود مختلف ویب پیجز کا ایک مجموعہ ہوتا ہے، یعنی ویب سائٹ ایک عمومی اصطلاح ہے جس سے مراد انٹرنیٹ پر موجود کسی بھی ڈومین پر ویب پیجز کا کوئی بھی مجموعہ ہو سکتا ہے۔
بظاہر بلاگ بھی ایک طرح سے ویب سائٹ کا ہی ایک حصہ ہوتا ہے، جس پر کسی فرد کی جانب سے پابندی کے ساتھ خیالات، احساسات، واقعات وغیرہ کو متن یا متن کے ساتھ ساتھ سمعی و بصری صورتوں میں پیش کیا جاتا ہے۔
بلاگ نویس اپنے خیالات کو بلاگ کے ذریعے انٹرنیٹ پر اپنے قارئین کے سامنے پیش کرتا ہے اور پھر اس بلاگ کو پڑھنے والے اس پر رائے زنی کرتے اور مشوروں سے بھی نوازتے ہیں۔
جس طرح ایک بلاگ نویس اپنے افکار کو متن کے ذریعے پیش کرسکتا ہے۔ اسی طرح کسی واقعے کو ویڈیو اور تصاویر کے ذریعے بھی دکھا سکتا ہے۔
صرف یہی نہیں بلکہ اپنی ریکارڈیڈ آوا ز میں اس پر اپنا تبصرہ بھی نیٹ صارفین کے گوش گذار کرسکتا ہے۔
لیکن ویب سائیٹ اور بلاگ کی روایتی ساخت الگ الگ ہوتی ہے، جس کی بنیاد پر ہم بلاگ کو ویب سائٹ سے الگ تصور کرتے ہیں۔
مجموعی طور پر ویب سائٹ کی کچھ نشانیاں درجِ ذیل ہیں:
۱۔ ویب سائٹ میں ایک عدد سرورق یا ہوم پیج ہوتا ہے جو ویب سائٹ کے مختلف سیکشنز یا شعبوں میں کھلتا ہے۔
۲۔ ویب سائٹ کے پیجز میں تبصرہ خانہ یعنی کمنٹس باکس نہیں ہوتا۔
۳۔ ویب سائٹ کے پیجز پر تاریخ یا مصنف کا نام نہیں نظر آتا۔
۴۔ ویب سائٹ عموماً کسی کاروبار یا کمپنی کی بنیادی معلومات فراہم کرتی ہے۔
۵۔ ویب سائٹ پر سروسز، عام پوچھے جانے والے سوالات، پرائسنگ اور بلاگ وغیرہ کے سیکشنز موجود ہوتے ہیں۔
بلاگ کی یہ نشانیاں ہمیشہ یاد رکھیں:
۱۔ بلاگ کی تحریریں تاریخ اور مصنف کے نام کے ساتھ دکھائی دیتی ہیں۔
۲۔ بلاگ بار بار اپڈیٹ ہوتا ہے۔جبکہ ویب سائٹ کو ایسے اپڈیٹ نہیں کیا جاتا۔
۳۔ بلاگ میں تبصرہ خانہ یعنی کمنٹس باکس ہوتا ہے،
جس کے مدد سے قاری اپنی رائے کا اظہار تبصرہ خانے میں کر سکتا ہے۔
۴۔ بلاگ پر عموماً سروسز یا کاروباری معلومات موجود نہیں ہوتیں۔
۵۔بلاگ پر معلومات اس طرح شائع ہوتی ہیں کہ نئی پوسٹ (تحریر)سب سے پہلے نظر آتی ہے۔
۶۔اگر آپ کو پروگرامنگ، لینگویج، کوڈنگ نہیں آتی تو بھی آپ بلاگ بنا سکتے ہیں۔
۷۔ بلاگ کی تحریروں کو آپ اپنی مرضی سے کسی بھی کیٹگری میں رکھ سکتے ہیں۔
ٹیگ کے ذریعے منظم کر سکتے ہیں۔
۸۔بلاگ پر معلومات تاریخ وار ہوتی ہے۔
آپ کوئی بھی مہینہ یا دن سلیکٹ کر کے اس دن شائع ہونے والی تحریر پڑھ سکتے ہیں۔
۹۔زیادہ تر بلاگ کے دائیں یا بائیں سائیڈ پر ایک سائیڈ بار ہوتی ہے۔
جس میں مختلف ویجٹس کی مدد سے تازہ ترین معلومات، زیادہ پڑھے جانے والے آرٹیکلز وغیرہ کی نمائش کی جا سکتی ہے۔
۱۰۔بلاگ میں سبسکرائب کرنے کی سہولت ہوتی ہے۔
سبسکرائب کے ذریعے آپ کے چاہنے والوں کو آپ کی ہر تحریر بذریعہ ای میل یا فیڈ فوراً مل جاتی ہے۔
اس کے علاوہ یہ بھی یاد رکھیں کہ آج کی نیوز سائٹس دراصل بلاگ ہی کہ ایک مسخ شدہ شکل ہیں۔ یہ عام بلاگ سے ہزاروں گنا زیادہ تیزی سے اپڈیٹ ہوتی ہیں۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ اس میں ہر دس منٹ بعد کوئی نئی خبر آ رہی ہوتی ہے۔
اس لیے نیوز سائیٹس کو ویب سائٹ اور بلاگ کا مجموعہ کہا جا سکتا ہے۔
ہر نیوز سائٹ میں بھی بلاگ کا الگ خانہ ہوتا ہے۔
بلاگ لکھنے سے متعلق کن چیزوں کا جاننا ضروری ہے:
1۔ بلاگنگ شروع کرنے کابہترین طریقہ یہ ہے کہ آپ جو دیکھتے ہیں، جو محسوس کرتے ہیں ان کو سادہ الفاظ کی شکل دیں اور بلاگ لکھ دیں۔
فرض کریں آپ نے کہیں کو حادثہ دیکھا یا کوئی منفرد چیز دیکھی۔
اب آپ اس حادثہ یا منفرد چیز سے کیا نتیجہ نکالتے ہیں؟ ایسا کیوں ہوا؟
اس کے پیچھے کیا محرکات تھے؟
اس سے آپ نے اور دوسروں نے کیا اثر لیا وغیرہ وغیرہ سوچیں۔
عام طور پر بلاگ 800 سے 1000 الفاظ کے درمیان ہونا چاہیے۔
اگر بلاگ نویس لکھے گئے مواد سے متعلق کسی چیز کا حوالہ دینا چاہے، تو وہ حوالہ ٹیکسٹ کے اندر ہائپر لنک کی مدد سے دینا زیادہ بہتر ہوتا ہے۔
2۔ بلاگ کے عنوان کی بڑی اہمیت ہے، کیونکہ کسی بھی تحریر کے سب سے پہلے جس حصے پر نظر پڑتی ہے وہ عنوان ہے پھر آغاز کے تین چار جملے ہیں۔
یہ اگر دلچسپ ہوں تو قاری کی دلچسپی بڑھتی ہے اور نظر خود بخود تحریر پر پھسلتی جاتی ہے۔ عنوان حتیٰ المکان مختصر اور معنی خیز ہونا چاہیے۔
3۔ جو لوگ کسی مخصوص شعبہ سے وابستہ ہیں۔ وہ کوشش کریں کہ زیادہ تر اپنے شعبے سے متعلق لکھیں، کیونکہ اس سے آپ کی تحریر جاندار بھی ہو جائے گی۔
آپ اپنا مافی الضمیر بھی خوب اچھی طرح بیان کر سکیں گے۔
4۔ آغاز کے کچھ جملے بہت اہم ہیں۔ بلاگنگ کی دنیا میں یہ تحریر کا حساس ترین حصہ ہے۔
یہی چند جملے ہیڈ لائن اور ایگریگیڑ پر بھی اُبھرتے ہیں۔
یہاں اگر آپ نے قاری کو پکڑ لیا تو پکڑ لیا۔
5۔ بلاگ کے لیے جس قدر ممکن ہو ایسے موضوع کا انتخاب کرنا چاہیے،
جو حقیقت سے قریب تر ہو۔
6۔ من گھڑت کہانیوں کی بجائے عام زندگی میں ہونے والے تجربات پر لکھیں۔
اس سے ایک تو آپ کے تجربات اور تجزیے دوسرے لوگوں تک پہنچیں گے ۔
جب قارئین تبصرے یا رائے دیں گے تو آپ کو تصویر کے کئی دوسرے رخ نظر آئیں گے۔ جس سے آپ کی سوچ مزید پختہ ہو گی۔
7۔ بلاگ حالاتِ حاضرہ، سماجی مسائل، سیاسی واقعے و پیش رفت، ملکی و غیر ملکی حالات پر لکھے جائیں۔ اس کے علاوہ بلاگ کسی تاریخی واقعے پر بھی لکھے جا سکتے ہیں،
لیکن اس کے لیے مضبوط حوالے دینا ہر گز نہ بھولیں ۔
8۔ جو بھی لکھیں مکمل حوالے اور ٹھوس ثبوت کی بنا پر لکھیں تاکہ اگر کوئی کسی بات پر آپ سے بحث کرے تو آپ تسلی بخش جواب دیں سکیں۔
9۔ کبھی یہ نہ سوچیں کہ آپ بڑے تیس مار خاں ہیں کیونکہ آپ سیکھنے، سیکھانے اور مشورے کے انداز میں بلاگنگ کریں گے تو آپ کو بے شمار فوائد حاصل ہوں گے ۔
٭…تحریر کے لئے کچھ نقاط بنا کر رکھیں۔
حساس موضوع کے لئے ان نقاط کو دوران تحریر زیر بحث لائیں۔
10۔ بلاگ فیچر اسٹوریز سے مختلف ہوتے ہیں۔
لوگوں سے زیادہ انٹرویوز کرنا اور ان کی باتوں کے حوالے دینا بلاگ نہیں، بلکہ فیچر کہلاتا ہے۔
بلاگز خبر سے بھی مختلف ہوتے ہیں،
اس لیے کسی بھی شہ سرخی والی خبر کو مختلف الفاظ میں پیش کر دینا بھی بلاگ نہیں کہلاتا۔
11۔ بلاگ پر کبھی بھی کوئی ایسی ذاتی معلومات شیئر نہ کریں۔
جس سے آپ کو اسی وقت یا آنے والے وقت میں نقصان ہونے کا خدشہ ہو۔
اس لیئے جب بھی اور جو بھی لکھیں ہمیشہ سوچ سمجھ کر لکھیں۔
12۔ مذہبی بحث کو جنم دینے والے اشتعال انگیز بلاگز لکھنے سے گریز کرنا چاہیے،
جبکہ لکھتے وقت الفاظ کے انتخاب کا خاص خیال رکھا جانا چاہیے۔
گالیوں یا کسی کی ذات پر حملے کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔
13۔ تحریر کی ادارت بہت ضروری ہے۔
بلاگ کی تحریر کو کبھی بھی خام حالت میں یونہی نہیں شائع کردینا چاہیے۔ اپنے ڈرافٹ پر نظر ثانی کریں۔
ہجے اور لغوی اغلاط کے علاوہ جملوں کی ترتیب پر بھی ایک سے زیادہ بار نظرثانی کریں۔
بلاگ کیسے بنائیں؟
انٹرنیٹ کی دنیا بہت وسیع ہے۔ ایسی سیکڑوں ویب سائٹیں مل جائیں گی، جو نیٹ صارفین کو بالکل مفت میں بلاگ نویسی کی سہولت فراہم کرتی ہیں۔
بلاگ کی مقبولیت کا ایک راز یہ بھی ہے کہ آج کل تقریباً ہر نیوز چینل اور اخبارات و رسائل کی ویب سائٹوں پر، حتی کہ تفریحی، تجارتی ،تنظیمی و تعلیمی ویب سائٹوں پر بھی بلاگ مل جائیں گے۔
عموماً بلاگ دو طرح سے بنائے جا سکتے ہیں۔
اوؔل یا تو آپ کسی بلاگ ہوسٹنگ فراہم کرنے والی ویب سائٹ پر رجسٹریشن کروا کر اپنا بلاگ لکھیں، جبکہ دوسرا راستہ یہ ہے ۔
آپ اپنا ڈومین نیم اور ویب ہوسٹنگ خریدیں اور پھر کسی بلاگنگ ٹول کو ویب سائٹ پر انسٹال کر کے اپنا بلاگ بنا لیں۔
مشہور بلاگ ہوسٹنگ پرووائیڈرز میں سب سے آگے گوگل کا بلاگر یا بلاگ اسپاٹ نظر آتا ہے۔
گوگل نے بلاگ کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کے پیش نظر بلاگر کو خرید لیا تھا۔
بلاگر بہت مقبول سروس ہے۔
یہ بلاگز کے لئے بہت سے مفت ٹیمپلیٹس فراہم کرتی ہے۔ جنھیں اپنی ضرورت کے حساب سے تبدیل بھی کیا جا سکتا ہے۔
اگر آپ بھی بلاگر پر اپنا مفت بلاگ بنانا چاہتے ہیں تو بلاگر کی ویب سائٹ وزٹ کریں،لنک درج ذیل ہے۔
https://www.blogger.com/about/?hl=ur
اس کے علاوہ ورڈ پریس ایک اور بہت مشہور سروس ہے ۔
بلاشبہ اس وقت یہ بھی بلاگنگ کی دنیا میں مقبول ترین بلاگنگ سروسز میں شمار کی جاتی ہے۔
ورڈ پریس پر پائے جانے والے بے شمار دلکش تھیمز اور پلگ اِنز کی مدد سے آپ اپنی سائٹ کو بلاگ سے لے کر کسی خبروں کی ویب سائٹ یا پھر کوئی اور شکل دے سکتے ہیں۔
مووایبل ٹائپ کی طرح ورڈپریس بھی دو طرح کی بلاگنگ کا انتخاب دیتی ہے۔
ورڈپریس کی سب سے بڑی خوبی اس کی لچکدار ساخت ہے۔
ورڈپریس کو دنیا کی ہر تحریری زبان میں بآسانی ڈھالا جا سکتا ہے۔
آزاد مصدر ہونے کے سبب اس کے مسائل کے لیے مناسب اسپورٹ بالکل مفت ورڈپریس کی سائٹ پر دستیاب ہے،
جہاں دنیا بھر سے ورڈپریس کے صارفین باہمی تعاون سے منٹوں میں آپ کے مسائل حل کر دیتے ہیں۔
ورڈپریس کا بلاگنگ ٹول جو پی ایچ پی میں بنایا گیا ہے، ایک مکمل آزاد مصدر پروگرام ہے۔
جسے باآسانی کسی بھی ویب سائٹ پر انسٹال کیا جا سکتا ہے۔
اگر آپ اپنی ویب سائٹ بلاگ بنانا چاہتے ہیں تو ورڈپریس ہی آپ کا اوؔلین انتخاب ہونا چاہئیے۔
پی ایچ پی میں بنائے جانے کی وجہ سے یہ ونڈوز اور لینکس دونوں طرح کی ہوسٹنگ پر چلایا جا سکتا ہے۔
اگر آپ ورڈ پریس پر اپنا بلاگ بنانا چاہتے ہیں۔
ورڈ پریس کی ویب سائیٹ وزٹ کریں۔ جس کا لنک یہ ہے۔
https://wordpress.com/create-blog/
بلاگ بنانے کے لیے بہترین موضوعات:
ویسے تو آپ اپنے دلچسپی کے مطابق اپنے پسندیدہ موضوع پر بلاگ لکھ کر اپنا شوق پورا کر سکتے ہیں، لیکن اگر آپ بلاگ نویسی سے کچھ رقم بھی کمانا چاہتے ہیں،
تو آپ کو اپنی پسند کو پس پشت ڈال کر لوگوں کی پسند کا خیال رکھنا ہو گا۔
بہت سے لوگ بلاگ شروع کرنا چاہتے ہیں لیکن انھیں موضوع کا تعین کرنے میں دشواری ہوتی ہے۔ہم آپ کو چند ایسے موضوعات کے بارے میں بتائیں گے جن پر لکھ کر آپ بلاگنگ کی دنیا میں اچھا نام کما سکتے ہیں۔
1۔صحت:
صحت کے موضوع پر لکھنا ہر کسی کے بس کا کام نہیں، اگر آپ تھوڑی سی شدھ بدھ رکھتے ہیں تو اس موضوع کو اپنائیں۔
جیسے وزن گھٹانے کے نسخے اور فٹنیس ٹپس وغیرہ۔
اس موضوع پر آپ کو بے شمار اشتہارات ملیں گے اور مختلف کمپنیاں اپنے ادویات کی تشہیر کے لیے آپ سے رابطہ کر سکتی ہیں۔
تعلیم:
اگر آپ کا تعلق شعبہ تعلیم سے ہے یعنی آپ پروفیسریا اُستاد وغیرہ ہیں، تو آپ کے لیئے اس موضوع پر بلاگ بنانا انتہائی فائدہ کا سودا ہو گا۔
تعلیم پر بلاگ نویسی کی بدولت جہاں ہزاروں طالب علموں کو فائدہ ہو گا، وہیں آپ بھی خوب مالی منفعت حاصل کرسکتے ہیں۔
آن لائن پیسے کمائیں:
گو کہ اس موضوع پر بلاگ نویسی سب سے زیادہ کی جاتی ہے،
مگر پاکستان میں اس موضوع پر بہت کم لکھا گیا ہے۔
اب آہستہ آہستہ لوگوں میں شعور آ رہا ہے۔
وہ اس حوالے سے سرچ کر رہے ہیں۔
اگر آپ اس موضوع پر منفرد مضامین لکھ سکتے ہیں تو بہت کامیابی مل سکتی ہے۔
ٹریول بلاگس:
یہ موضوع بہت ہی دلچسپ ہے۔ بہت سے ٹورسٹ پاکستان کا رخ کر رہے ہیں ۔
وہ اس حوالے سے سرچ کرتے ہیں کہ پاکستان میں کن جگہوں کی سیر کی جائے۔
اگر آپ سیاحت کے بارے میں تھوڑا بہت جانتے ہیں یا چند علاقوں کا ٹؤر لگا چکے ہیں تو اس موضوع کو اپنائیں۔ اس موضوع پر انگریزی میں لکھنا بہتر رہے گا۔
اس طرح زیادہ سے زیادہ لوگ آپ کی ویب سائٹ پہ آئیں گے۔
بیوٹی:
خواتین اور طالبات کے لیے اس موضوع پر بلاگ نویسی کرنا زیادہ بہتر رہے گا۔
اس موضوع پر پاکستان میں بہت کم لکھا گیا ہے۔
اگر محنت کی جائے تو بہت کامیابی ہو گی۔ مختلف کمپنیاں اپنے مصنوعات کی تشہیر کے لیے آپ سے رابطہ کریں گی۔
کھانا پکانا:
اس موضوع پر بلاگ نویسی کرنا گھریلو خواتین کے لیے گھر بیٹھے رقم کمانے کی کئی آسان راہیں کھول سکتا ہے ۔
اس وقت پاکستان میں کئی گھریلو خواتین اس موضوع پر بلاگ نویسی کر کے ٹھیک ٹھاک اضافی رقم کما رہی ہیں ۔
فاریکس ٹریڈنگ:
پاکستان میں بہت کم لوگ فاریکس ٹریڈنگ کے بارے میں جانتے ہیں، لیکن اس موضوع پر بلاگ پڑھنے والوں کی تعداد کافی ہے۔
جبکہ دوسرے ممالک سے ٹریفک کے امکانات بھی موجود ہیں۔
اگر آپ فاریکس ٹریڈنگ میں مہارت رکھتے ہیں، تو یہ موضوع آپ کے لیے منافع بخش ثابت ہو سکتا ہے۔
کھیل:
انڈیا اور پاکستان میں سب سے زیادہ اس موضوع پہ سرچ کیا جاتا ہے۔
خصوصاً جب ورلڈ کپ،ایشیا کپ، آئی پی ایل یا پی ایس ایل جیسا کوئی بڑا کرکٹ ٹورنامنٹ چل رہا ہو تو اس موضوع پر بلاگ پڑھنے والوں کا بڑا رش ہوتا ہے۔
اگر آپ کھیل میں رلچسپی رکھتے ہیں تو آپ اپنے شوق کو بلاگ لکھ کر آمدنی کمانے کا ذریعہ بھی بنا سکتے ہیں۔
پراڈکٹ ریویو:
اس وقت ہر کوئی موبائل فون یا کوئی بھی چیز خریدنے سے پہلے گوگل پہ سرچ کر کے اس کے بارے میں معلومات اور ریویوز دیکھتا ہے۔
اگر آپ موبائل فون، لیپ ٹاپ، کیمرے اور دیگر چیزوں کی خصوصیات کے بارے میں معلومات رکھتے ہیں۔
پرائس لسٹ بنا سکتے ہیں تو اس موضوع پر بلاگ نویسی کر کے آپ کو بہت کامیابی مل سکتی ہے۔