Home آپ بیتی واہ سے روانگی اور ٹیم پاکستان

واہ سے روانگی اور ٹیم پاکستان

حسن ایسا مزاج آشنا برخوردار ہے جو میری نبض کا خُوگر ہے۔ بیشتر باتیں بغیر بتائے ہی بدن بولی سے جان جاتا ہے۔ یہ اعلیٰ ظرف نوجوان بیڈمنٹن کا قومی سطح کا کھلاڑی، تعلق اس کا سیالکوٹ سے۔

0
743

باب دوم ۔

واہ سے روانگی اور ٹیم پاکستان

محمد توفیق

کھلاڑی جاپان میں
کھلاڑی جاپان میں

صبح ساڑھے آٹھ بجے واہ سے لاہور کے لیے روانہ ہونے لگے تو دیکھا ،پڑوسی آصف صدیقی گھر سے باہر سڑک کنارے پودوں کو پانی دے رہے ہیں۔ جبکہ ذکی صاحب پھولدار جھاڑیوں کی کانٹ چھانٹ میں مصروف ہیں۔
ان سے خیر سگالی جملوں کا تبادلہ ہُوا۔ 2013ء میں تاشقند ازبکستان سے گھرانے کا حصہ بننے والا پستہ قد امریکن کوکر اسپینئر ”بارکی“ مسلسل دم ہلا کر گویا رنجیدہ الوداع کہہ رہا ہے۔
اسٹیئرنگ پر غلام محمد، جو ڈرائیور سے بڑھ کر اب گھرانے کے فرد ہیں۔ حسن رضا جو سُلبی اولاد سے بڑھ کر ہیں۔ حسن ایسا مزاج آشنا برخوردار ہے جو میری نبض کا خُوگر ہے۔
بیشتر باتیں بغیر بتائے ہی بدن بولی سے جان جاتا ہے۔ یہ اعلیٰ ظرف نوجوان بیڈمنٹن کا قومی سطح کا کھلاڑی، تعلق اس کا سیالکوٹ سے۔ گزشتہ سال کرونا میں مبتلا ہو کر پی او ایف ہسپتال میں زیرِ علاج تھا تو حسن تمام مشوروں اور احتیاط کو بالائے طاق رکھتے ہُوئے اس حالت میں بھی میری تیمارداری کرتا رہا۔
حسن رضا حسبِ معمول لذیذ ایگ چکن سینڈوچ بنوا لایا ہے۔ اس کی اہلیہ نہایت سگھڑ خاتونِ خانہ ، عمدہ شیف اور کُشادہ دل ہیں۔ ہمارا جب بھی چائنیز کھانے کا جی چاہے تو منڈلی ان کے گھر ہی جمتی ہے۔ دس بجےسالٹ رینج کی ملاحت انگیز زلفِ جاناں اُترنے کے بعد راستے ہی میں ناشتہ کیا گیا۔
ساڑھے بارہ بجے قذافی اسٹیڈیم لاہور کے سامنے ہاسٹل میں قیام پزیر پاکستان والی بال ٹیم کو جا لیا۔ ایرانی کوچ رحمان محمدی راد سے ہیلو ہائے جبکہ پاکستان کوچ سعید احمد خان سعدی سے ٹیم کے ناموں کے حوالے سے تفصیلی بات چیت ہوئی۔
اس موقع پر پی او ایف کے اسسٹنٹ کوچ احسان اقبال بھی موجودہیں۔ ایرانی کوچ  نے آخری وقت تک ٹیم کے چُناؤ کو صیغہ راز میں رکھا ہے۔
وہ چند کھلاڑیوں کی فٹنس کے حوالے سے تذبذب کا شکار ہیں۔ مراد سینئر کی فٹنس، بلال خان اور فاروق حیدر کے حتمی انتخاب پر بہت سے سوالیہ نشان ہیں۔ سو یہ تینوں کھلاڑی بدقسمتی سے ٹیم میں جگہ نہیں بنا سکے۔
ایرانی کوچ تھوڑا سا میٹر بھی ہے اور ٹیم کے انتخاب کے حوالے سے سلیکشن کمیٹی کو بھی خاطر میں لانے کو تیار نہیں۔ سلیکشن کمیٹی کے رکن سردار محمد نواز کے ساتھ اِس حوالے سے اُس کی جھڑپ بھی ہو ئی۔ بہرحال چودہ کھلاڑیوں کی جو حتمی فہرست سامنے آئی ان میں :
1۔ ایمل خان، کپتان Opposite سوات
2۔ مبشر رضا، نائب کپتان Outside Hitter شیخوپورہ
3۔ محمد حماد Midl.Blocker شکرگڑھ
4۔ حامد یزمان Setter صوابی
5۔ عثمان فریاد علی Diagonal شکرگڑھ
6۔ عبدالظہیر Midl.Blocker گجرانوالہ
7۔ معاذ اللہ خان Libro پشاور
8۔ مرادخان Outside Hitter بنوں
9۔ شیراز Midl.Blocker اکوڑہ خٹک
10۔ آفاق خان Outside Hitter پشاور
11۔ فخر الدین Outside Hitter اوکاڑہ
12۔ ناصر علی Libro اوکاڑہ
13۔ محمد کاشف نوید Setter اوکاڑہ
14۔ مصور خان Midl.Blocker بنوں
ٹیم کوچنگ اسٹاف میں سعید احمد خان سعدی ،
اسسٹنٹ کوچ ، پاکستان ایئر فورس (پیر محل ٹوبہ ٹیک سنگھ، 1999ء ایشین گیمز ایران، 2003ء ورلڈ ملٹری گیمز، روم اٹلی)،
احسان اقبال ، اسسٹنٹ کوچ (سرگودھا ۔ پی او ایف)،
ہیڈ کوچ رحمان محمدی راد (تہران۔ایران) شامل ہیں۔
اس کے علاوہ انٹرنیشنل ریفری عبید اللہ شاہ بھی ٹیم کے ہمرکاب ہوں گے۔ جبکہ راقم الحروف ٹیم منیجر اور چیئر مین پاکستان والی بال فیڈریشن چوہدری محمد یعقوب چیف ڈی مشن ہوں گے۔
بیس رُکنی پاکستانی ٹیم کی اوسط عمر 25 سال جبکہ اوسط قد 1.95 میٹر ہے۔
ٹیم میں شامل کھلاڑیوں میں چھے کا تعلق آرمی، نیوی، ایئر فورس سے ہے جبکہ سات پاکستان کی موجودہ قومی چیمپین واپڈا سے اور ایک کا خیبر پختون خوا سے ہے۔
کپتان ایمل خان اکتیس برس اور نائب کپتان تیس برس کے ساتھ سینئر ترین کھلاڑی ہیں جو انٹرنیشنل لیگز کھیل چکے ہیں جبکہ سولہ سالہ مصور خان ”بے بی آف دا ٹیم“ اور لبرو معاذاللہ اس چیمپین شپ میں انٹرنیشنل ڈیبیو کر رہے ہیں۔
اس کے علاوہ سابق انٹرنیشنل کھلاڑی و قومی کوچ مظہر حسن حسین گُجر جیسی من موہنی شخصیت، جن کی پاکستان والی بال کے لیے قابلِ قدر خدمات ، کے اعتراف میں انہیں بطور آبزرور ٹیم کے ہمراہ لے جایا جا رہا ہے۔
گوڈا ان کا بھی مجروح ہے سو اس حوالے سے ہم دونوں ”پیٹی بند“ تو نہیں ”گوڈا بند“ بھائی تو ہیں۔
پاکستانی دستہ 7 ستمبر کو سہ پہر چار بجے لاہور سے کراچی، دوبئی، عدیس ابابا، سیول کو ٹچ ڈاؤن کرتا ہُوا بتیس گھنٹوں کی پرواز کے بعد ٹوکیو میں اترے گا۔


مصنف کا تعارف

نام: محمد توفیق
سینئر نائب صدر پاکستان ٹینس فیڈریشن،
چیئرمین ڈیویلپمنٹ کمیٹی پاکستان والی بال فیڈریشن
قومی سلیکٹرپاکستان سکواش فیڈریشن
ولدیت: میجر (ر) محمد طارق اعوان
تاریخ و جائے پیدائش: 8 اکتوبر 1960ء ، شیرانوالہ گیٹ ہری پور ہزارہ
تعلیم: ایم اے معاشیات، ایم اے سیاسیات، ایم بی اے ایگزیکٹو
تعلیمی ادارے: برن ہال سکول، گورنمنٹ کالج ایبٹ آباد، ایچی سن کالج لاہور
پاکستان کی نمائندگی: سیول اولمپکس، اٹلانٹا اولمپکس، بیجنگ ایشین گیمز، کلکتہ سیف گیمز،کامن ویلتھ گیمز آسٹریلیا،
ڈیوس کپ ٹینس، ومبلڈن ٹینس،ٹور ڈی فرانس سائیکل ریس، ایشیائی والی بال چیمپئن شپ جاپان،
ایشیائی اسکواش چیمپئن شپ بھارت، انٹرنیشنل سیٹلائٹ ٹینس شام، والی بال منیجر قطر، ایران، دوبئی
سپورٹس کمنٹری/اینکر پرسن: پی ٹی وی ایوارڈ یافتہ ،ورلڈ کپ فٹبال، ورلڈ اولمپکس سمیت 30 کھیلوں پر رواں تبصرہ
عالمی سیاحت: امریکہ، فرانس، برطانیہ، ہالینڈ، بیلجیم، سپین، اٹلی، چین، آسٹریا، چیکو سلوواکیہ، سوئٹزرلینڈ، جاپان، ڈنمارک،
ناروے، روس،جرمنی، جنوبی کوریا، سویڈن، سلوواکیہ، ہانگ کانگ، متحدہ عرب امارات،سعودی عرب،
بنگلہ دیش، ایران، بھارت، نیپال، قطر، شام، ازبکستان، ایتھوپیا
تصانیف: ٭ ستارے سفر کے دیکھتے ہیں ٭ بمبئی براستہ مدراس ٭ تری خوشبو سفر میں ہے ٭ تیرا میرا سارا سفر ٭ کھیل کا ارتقائی سفر ٭ اولمپکس اور فٹبال
٭ کھیل اور کھلاڑی ٭ اردو سفر نامے کا گل خود رو ٭ واہ کی تہذیب اور فنون ِ لطیفہ
٭ شمشیر و سناں اوّل ٭ کھلاڑی جاپان میں(سفرنامچہ)


Previous articleالوداع چندا
Next articleروزمرہ زندگی میں بڑھتا عدم برداشت کا رجحان
محمد توفیق
مصنف کا تعارف نام: محمد توفیق سینئر نائب صدر پاکستان ٹینس فیڈریشن، چیئرمین ڈیویلپمنٹ کمیٹی پاکستان والی بال فیڈریشن قومی سلیکٹرپاکستان سکواش فیڈریشن ولدیت: میجر (ر) محمد طارق اعوان تاریخ و جائے پیدائش: 8 اکتوبر 1960ء ، شیرانوالہ گیٹ ہری پور ہزارہ تعلیم: ایم اے معاشیات، ایم اے سیاسیات، ایم بی اے ایگزیکٹو تعلیمی ادارے: برن ہال سکول، گورنمنٹ کالج ایبٹ آباد، ایچی سن کالج لاہور پاکستان کی نمائندگی: سیول اولمپکس، اٹلانٹا اولمپکس، بیجنگ ایشین گیمز، کلکتہ سیف گیمز،کامن ویلتھ گیمز آسٹریلیا، ڈیوس کپ ٹینس، ومبلڈن ٹینس،ٹور ڈی فرانس سائیکل ریس، ایشیائی والی بال چیمپئن شپ جاپان، ایشیائی سکواش چیمپئن شپ بھارت،انٹرنیشنل سیٹلائٹ ٹینس شام، والی بال منیجر قطر، ایران، دوبئی سپورٹس کمنٹری/اینکر پرسن: پی ٹی وی ایوارڈ یافتہ ،ورلڈ کپ فٹبال، ورلڈ اولمپکس سمیت 30 کھیلوں پر رواں تبصرہ عالمی سیاحت: امریکہ، فرانس، برطانیہ، ہالینڈ، بیلجیم، سپین، اٹلی، چین، آسٹریا، چیکو سلوواکیہ، سوئٹزرلینڈ، جاپان، ڈنمارک، ناروے، روس،جرمنی، جنوبی کوریا، سویڈن، سلوواکیہ، ہانگ کانگ، متحدہ عرب امارات،سعودی عرب، بنگلہ دیش، ایران، بھارت، نیپال، قطر، شام، ازبکستان، ایتھوپیا تصانیف: ٭ ستارے سفر کے دیکھتے ہیں ٭ بمبئی براستہ مدراس ٭ تری خوشبو سفر میں ہے ٭ تیرا میرا سارا سفر ٭ کھیل کا ارتقائی سفر ٭ اولمپکس اور فٹبال ٭ کھیل اور کھلاڑی ٭ اردو سفر نامے کا گل خود رو ٭ واہ کی تہذیب اور فنون ِ لطیفہ ٭ شمشیر و سناں اوّل ٭ کھلاڑی جاپان میں(سفر نامچہ)

NO COMMENTS